مقبول خبریں
"غزہ جنگ بندی؛ معاہدے کا مقصد یرغمالی آزاد کروانا ہے”

قابض صہیونی فوج اپنے زندہ یرغمالیوں کو آزاد کروانے کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی اور جنگ دوبارہ شروع ہوگی۔
گزشتہ روز غزہ میں ثالثوں کی جانب سے جنگ بندی اعلان کے بعد بھی اسرائیل نے غزہ میں بمباری کی جس کے نتیجے میں 87 فلسطینی شہید کردیے گئے جن میں 25 خواتین اور 21 بچے بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے بعد اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ دوسرے مرحلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی اور جنگ دوبارہ شروع ہوگی۔
مزید پڑھیں: حماس تمام شرائط تسلیم کرے پھر غزہ میں جنگ بندی ہوگی! اسرائیل کی نئی چال
صہیونی حکومت کی عہدشکنی کے ریکارڈ کے پیش نظر مبصرین معاہدے کے کامیاب ہونے کے بارے میں غیر مطمئن ہیں جبکہ اس معاہدے کو اسرائیل کی چال قرار دے رہے ہیں۔
اسرائیلی سیاسی عہدیدار کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کا امکان نہیں ہے اور جنگ دوبارہ شروع ہوگی۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ؛ نیتن یاہو کے حماس پر الزامات! راہ فرار کی کوشش
یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے ایک اعلی سیاسی ذریعے سے شائع کیا گیا تھا لیکن یہ خبر ایک منٹ کے اندر ویب سائٹ سے ہٹادی گئی۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی؛ حماس نے یرغمالیوں کی رہائی، معاہدے کی منظوری دیدی
خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب صہیونی وزیراعظم نے مصر، قطر، اور امریکا کی ثالثی سے طے پانے والے معاہدے کے چند گھنٹے بعد ہی حماس پر معاہدے کی بعض شقوں کو توڑنے اور نئے مطالبات شامل کرنے کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس کی جانب سے شامل کردہ شقوں کے باعث معاہدے کے نفاذ کیلئے ثالثوں کی جانب سے ضمانتیں ضروری ہیں۔
Pingback: غزہ کی صحت نظام کو بحال کرنے میں کتنے ارب ڈالر درکار ہیں؟
Pingback: اسرائیلی کابینہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق کردی