مقبول خبریں
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کیا ہے؟

سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا گیا ہے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل اس وقت وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب اور ایسٹ یونٹ ریکوری کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا جسے اپنے اثر و رسوخ سے وفاقی کابینہ میں منظور کروایا۔
سابق مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے 6 دسمبر 2019 کو نیشنل کرائم ایجنسی کی رازداری ڈیڈ پر دستخط کیے۔
بشریٰ بی بی نے عمران خان کی غیر قانونی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا اور 24 مارچ 2021 کو بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی کی دستاویزات پر دستخط کرکے بانی پی ٹی آئی کی مدد کی۔
عمران خان نے خفیہ معاہدے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کو حکومت پاکستان کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈز کیس: عمران کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا
اس کے بعد بشریٰ بی بی اور عمران خان نے اپنی کار خاص فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کے ذریعے موضع موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی حاصل کی۔
اس وقت کے وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اور برطانیہ میں مقیم ذلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے 458 کنال اراضی القادر یونیورسٹی کیلئے حاصل کی جب کہ اپریل 2019 میں القادر یونیورسٹی کا کوئی وجود ہی نہیں تھا۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے تین بار مؤخر کرنے کے بعد آج 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ سنایا ہے جس میں عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا اور جرمانے کی سنائی گئی ہے۔