مقبول خبریں
غزہ؛ فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث صہیونی فوجیوں کا لڑنے سے انکار

غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام اور ہلاکتوں نے قابض صہیونی فورسز کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد نفسیاتی مسائل اور مزاحمتی تنظیم حماس کے ہاتھوں قتل کے ڈر سے غزہ میں لڑنے سے صاف انکار کردیا۔
صہیونی میڈیا نے اپنی ہزیمت کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ 200 فوجیوں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں کہا گیا ہےکہ اگر حکومت جنگ بندی کو یقینی نہیں بناتی تو وہ لڑائی بندکردیں گے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی؛ نیتن یاہو کی نئی شرط کیا! حماس کا دوٹوک انکار
اسرائیلی فوجیوں نے 15 ماہ سے جاری غزہ جنگ کے دوران مختلف کارروائیوں کو غیر اخلاقی قرار دیا ہے جبکہ کچھ نے بےگناہ فلسطینیوں کی اموات اور گھروں کی تباہی کی گواہی دی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نےالزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ لڑنے سے انکار کرنے پر فوجی جیل جاسکتے ہیں تاہم خط پر دستخط کرنے والوں کو اب تک حراست میں نہیں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کیلئے حماس کا خاتمہ خواب بن کر رہ گیا، صیہونی اخبار کا اعتراف
ادھر غزہ جنگ نے ہزاروں اسرائیلی فوج میں خودکشیوں کے واقعات اور ذہنی دباؤ کی شکایات میں بھی اضافہ دیکھنےکو ملا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں اقرار کیا تھا کہ ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نےغزہ میں لڑنے سے انکار کیا ہے، فوجیوں نےذہنی دباؤ کی وجہ سے جنگی ذمہ داریوں سے دستبرداری اختیار کررہے ہیں جبکہ فوجیوں میں خودکشیوں کی تعداد میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ؛ زمینی کارروائی میں کتنے اسرائیلی فوجی جہنم رسید ہوئے؟
اسرائیلی فوجی حکام کا بتانا ہے کہ سال 2024 میں 21 اسرائیلی فوجیوں نے خودکشی کی جب کہ 2023 میں 17 فوجیوں نے خودکشی کی تھی۔
واضح رہے کہ حماس کے ہاتھوں محض غزہ میں جہنم واصل ہوئے صہیونی فوجیوں کی تعداد 400 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ گزشتہ 3 دنوں میں 15 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔