مقبول خبریں
بھارت سیاحوں اور خواتین کیلئے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک بن گیا
نریندر مودی کی انتظامیہ کے تحت جنسی تشدد میں حیران کن اضافے کے ساتھ بھارت مقامی اور غیر ملکی خواتین دونوں کے لئے سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک کے طور پر ابھرا ہے۔
2 مارچ، 2024 کو ریاست جھارکھنڈ میں ایک 28 سالہ ہسپانوی سیاح کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی، جس نے عالمی میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی اور بھارت میں خواتین کے تحفظ کے بارے میں سنگین خدشات کا اظہار کیا۔
انڈیا کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 2022 میں غیر ملکی سیاحوں کے خلاف جنسی زیادتی کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت کی عصمت دری کی جاتی ہے لیکن اس طرح کے بہت سے جرائم رپورٹ یا رجسٹرڈ نہیں ہوتے۔
یہ مسئلہ بھارت کی مسلح افواج تک پھیلا ہوا ہے جہاں خواتین افسران کے ساتھ جنسی ہراسانی اور عصمت دری کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔
ستمبر 2024 میں ایئر فورس کی ایک خاتون افسر نے سرینگر ایئر فورس اسٹیشن کے ایک ونگ کمانڈر پر زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے حکام پر ان کی شکایت کو غلط طریقے سے سنبھالنے کا الزام لگایا تھا۔
اسی طرح کانپور میں فوج کے ایک کرنل پر الزام تھا کہ اس نے چھپنے سے پہلے اپنے دوست کی بیوی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں جنوری 1989 سے اب تک بھارتی فوجیوں کی جانب سے اجتماعی عصمت دری اور جنسی تشدد کے 15 ہزار سے زائد واقعات درج کیے گئے ہیں، جن میں 1991 کا بدنام زمانہ کنان پوش پورہ واقعہ بھی شامل ہے، جہاں سیکیورٹی اہلکاروں نے 150 خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
یہ اعداد و شمار اور واقعات نہ صرف ہندوستان میں ریپ کے کلچر کی گہری جڑوں بلکہ ایک اخلاقی زوال کی بھی نشاندہی کرتے ہیں جس پر فوری توجہ اور اصلاح کی ضرورت ہے۔