ہفتہ، 18-جنوری،2025
ہفتہ 1446/07/18هـ (18-01-2025م)

پاکستان میں کتے، گدھے اور مینڈک کا گوشت فروخت ہونے لگا

09 جنوری, 2025 15:31

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما ایمل ولی خان نے الزام عائد کیا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں کتے، گدھے اور مینڈک کا گوشت فروخت کیا جا رہا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے دعویٰ کیا کہ پلاسٹک چاول اور ملاوٹ شدہ دودھ سمیت غیر معیاری اور نقصان دہ مصنوعات مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر دستیاب ہیں جس سے صحت عامہ خطرے میں ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک میں دودھ کی پیداوار قومی کھپت کا صرف 22 فیصد ہے جبکہ باقی 78 فیصد کیمیائی طور پر ملاوٹ شدہ سفید مائع ہے۔

اے این پی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان میں استعمال کیا جانے والا دودھ زیادہ تر مصنوعی اور خطرناک کیمیکل سے بھرا ہوا ہے۔

دوسری جانب سینیٹر دنیش کمار نے بھی ان خدشات کا اظہار کرتے ہوئے عوام کی جانب سے استعمال کیے جانے والے چاول کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے میکانزم کی عدم موجودگی کی نشاندہی کی۔

ان خطرناک انکشافات کے جواب میں قائمہ کمیٹی نے ملک کے غذائی تحفظ کے مسائل کو حل کرنے اور خوراک کے معیار کے پر سخت جانچ پڑتال کو یقینی بنانے کے لئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کے دعوے کیے گئے ہیں۔ 2018 میں اس وقت کے وزیر داخلہ شہریار آفریدی نے انکشاف کیا تھا کہ اسلام آباد کے کچھ حصوں میں گدھے، کتے اور یہاں تک کہ سور کا گوشت بھی فروخت کیا جا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فوڈ سیفٹی ریگولیشنز کی سخت نگرانی اور نفاذ کے فقدان کی وجہ سے اس طرح کے طریقوں کو جاری رکھنے کا موقع ملا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top