ہفتہ، 18-جنوری،2025
ہفتہ 1446/07/18هـ (18-01-2025م)

انسانی حقوق کا چمپیئن امریکہ موت کے کاروبار میں سرفہرست نکلا

09 جنوری, 2025 10:35

تحقیقاتی ادارے نے دنیا کی اسلحہ ساز کمپنیوں کی آمدنی کی تفصیلات جاری کردیں جس میں امریکا کو سرفہرست قرار دیا ہے۔

اسٹاک ہوم پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں 2023 میں دنیا کی اسلحہ ساز کمپنیوں کی آمدنی میں اضافے سے آگاہ کرتے ہوئے امریکہ کو موت کے کاروبار میں سرفہرست قرار دیا ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں دنیا کی اسلحہ ساز کمپنیوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگیا ہے جب کہ دنیا کی 100 بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کی آمدنی 2023 میں 632بلین ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ 2022 کے مقابلے میں 4.2 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:امریکا؛ جنگلات میں لگی آگ سے اربوں ڈالرز کا نقصان، ہزاروں گھر جل گئے

دلچسپ بات یہ ہے دنیا بھر میں انسانی حقوق کا علمبردار امریکہ 317 بلین ڈالر کے ساتھ ہتھیاروں کی تجارت کے لحاظ سے دنیا کا سرفہرست ملک ہے جس کے بعد، جنوبی کوریا اور جاپان کی قیادت میں ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے کے ممالک 136 بلین ڈالر کے ہتھیاروں کی آمدنی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

یورپی یونین ہتھیاروں کی آمدنی میں 133 بلین ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر اور روس  25.5 بلین ڈالر کی آمدنی کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔ اسلحے کی تجارت میں مشرق وسطیٰ کی حکومتیں بشمول ترکی اور اسرائیل پانچویں نمبر پر ہیں۔

2023 میں ان کے ہتھیاروں کی آمدنی 13 ارب 600 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

امریکہ، دنیا میں 41 بڑی اسلحہ ساز کمپنیاں رکھتا ہے اور ہتھیاروں کی بڑی کمپنیوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد 27 کمپنیوں کے ساتھ یورپی یونین دوسرے نمبر پر جب کہ 23 بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کے ساتھ ایشیا اور پیسیفک خطے کے ممالک تیسرے نمبر پر ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top