مقبول خبریں
ایران اپنا دارالحکومت تہران سے کہاں منتقل کر رہا ہے؟
ایران کی حکومتی ترجمان نے کہا کہ ایران اپنے دارالحکومت کو جنوبی ساحلی علاقے مکران منتقل کرے گا جس کا مقصد تہران کی بڑھتی ہوئی آبادی، بجلی ور پانی کی قلت کو نظر انداز کرنا ہے۔
حکومت کی ترجمان فاطمہ مہجرانی نے کہا کہ نیا دارالحکومت یقینی طور پر جنوب میں، مکران کے علاقے میں ہوگا، اور فی الحال اس معاملے پر کام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے پانی کی قلت سمیت تہران کے بڑھتے ہوئے ماحولیاتی دباؤ پر روشنی ڈالی اور مکران خطے میں سمندر پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کے لئے دو کونسلوں کی تشکیل کا اعلان کیا۔
فاطمہ مہجرانی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے پر ماہرین تعلیم، اشرافیہ، انجینئرز، ماہرین سماجیات اور ماہرین اقتصادیات سے مدد طلب کر رہے ہیں، البتہ یہ مسئلہ ابھی تحقیقاتی مرحلے میں ہے۔
صدر مسعود پیزیشکیان نے دارالحکومت کے محل وقوع کے بارے میں بحث کو دوبارہ شروع کرتے ہوئے تہران کے مالی وسائل اور اخراجات کے درمیان عدم توازن کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ایک اقدام کی وکالت کی۔
خلیج فارس کے قریب منتقلی کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ خام مال کو جنوب سے مرکز تک منتقل کرنا، ان کی پروسیسنگ کرنا اور برآمد کے لیے انہیں جنوب کی طرف لوٹانا ہماری مسابقتی صلاحیت کو نقصان پہنچاتا ہے۔
ایران کے دارالحکومت کو منتقل کرنے کے بارے میں بات چیت 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے جاری ہے۔
سابقہ ایرانی انتظامیہ نے اس خیال کے مختلف ورژن پر غور کیا لیکن مالی حدود اور سیاسی جمود نے بار بار پیش رفت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔
محمود احمدی نژاد کے دور صدارت کے دوران اس تصور نے زور پکڑا، جس کی بنیادی وجہ تہران کے زلزلوں کے خطرے کے بارے میں خدشات تھے۔
2010 کی دہائی کے وسط میں ، صدر حسن روحانی نے شہر کی غیر مستحکم ترقی اور بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسائل پر زور دیتے ہوئے اس بحث کو دوبارہ شروع کیا تھا۔