مقبول خبریں
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو مستعفی ہو گئے
اوٹاوا: کینیڈا کے 53 سالہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبرساں ایجنسی کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ وہ حکمران جماعت لبرل پارٹی کی جانب سے نیا سربراہ چنے جانے کے بعد عہدہ چھوڑدیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں پارٹی کے اندرونی اختلافات کا سامنا ہو تو وہ اگلے الیکشن میں بہترین انتخاب نہیں ہوسکتے۔ 53 سالہ جسٹن ٹروڈو نے 2015 میں کینیڈا کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا اور وہ اس کے بعد بھی مسلسل 2 انتخابات جیت چکے ہیں۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ جب تک انکے متبادل کا انتخاب نہیں ہوجاتا وہ بطور پارٹی سربراہ اور وزیر اعظم اپنے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔ یوں جسٹن ٹروڈو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت کے ابتدائی مہینوں میں کینیڈا کے وزیر اعظم ہوں گے۔
مزید پڑھیں:کینیڈین وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق اہم دعویٰ
ان کا کہنا ہے کہ گراس روٹ سطح پر ملک گیر عمل کے ذریعے نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کیا جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق نئے پارٹی سربراہ کے لیے نچلی سطح تک انتخاب میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں جس میں امیدور اپنے لیے مہم چلائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا کے اخبار گلوب اینڈ میل نے دعویٰ کیا تھا کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو جلد اپنے استعفیٰ کا اعلان کر سکتے ہیں۔
دی گلوب اینڈ میل اخبار کے دعوے میں بتایا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم اپنی لبرل پارٹی میں اپنے خلاف بڑھتی ہوئی مخالفت کے تناظر میں رواں ہفتے اپنے استعفیٰ کا اعلان کر سکتے ہیں۔
اخبار نے حکومت کے اندر کے 3 با خبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ جسٹن ٹروڈو کا اعلان سوموار (پیر) تک آ سکتا ہے۔ اخبار کے ذرائع کے مطابق یہ تجویز بھی ہے کہ یہ جسٹن ٹروڈو کا استعفے کا اعلان بدھ کو نیشنل لبرل پارٹی کی ایک کانفرنس میں کیا جائے گا۔