مقبول خبریں
ضلع کُرم؛ ڈپٹی کمشنر پر حملہ کرنے والے 2 مبینہ شرپسند گرفتار
خیبر پختونخواہ کے ضلع کُرم کی تحصیل لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر کرم پر حملہ کرنے والے دو مبینہ شرپسندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
گزشتہ روز حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر کُرم پر حملہ کرنے والے 5 افراد کی شناخت ہوگئی تھی جس کے بعد خیبرپختونخواہ حکومت نے پانچوں ملزمان اور سہولت کاروں کو فوری گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ دہشتگردوں کے سروں کی قیمت بھی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان ایف آئی آر میں نامزد ہیں اور ان دونوں شرپسندوں کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب کوہاٹ میں اعلیٰ سطح کےاجلاس میں 4 جنوری کے مجرموں کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کےخلاف بھی دہشتگردی کے مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کی صورتحال پر رات گئے ہنگامی اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری، آئی جی خیبر پختونخوا اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں:ضلع کُرم پاراچنار کی اہم شاہراہ 3 ماہ بعد بھی نہ کُھل سکی
مزید پڑھیں:ضلع کرم پاراچنار؛ دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن معاہدے کے بعد علاقہ مکین معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں، فائرنگ کے واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے فوری گرفتار کیا جائے گا۔
اجلاس میں دہشتگردوں کا پوری قوت سے قلع قمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیاکہ کسی دہشت گرد سے نہ رعایت کی جائے گی نہ اُن کی معاونت کرنے والوں کو چھوڑا جائے گا۔
واضح رہے کہ ہفتے کی صبح لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈی سی کرم سمیت سات افراد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد کرم کیلئے تین ماہ بعد کھانے پینے کا سامان لے جانے والا قافلہ روک دیا گیا تھا۔