ہفتہ، 18-جنوری،2025
ہفتہ 1446/07/18هـ (18-01-2025م)

جوبائیڈن امریکی اور جاپانی کمپنی کے درمیان رکاوٹ بن گئے

04 جنوری, 2025 10:49

واشنگٹن: امریکی صدر بائیڈن نے امریکی سٹیل کمپنی "یو ایس سٹیل ” کو جاپان کی نپون سٹیل کے ہاتھوں 14.9 ارب ڈالر میں فروخت کے معاہدے کو روک دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام امریکا کی قومی سلامتی اور اہم سپلائی چینز کے تحفظ کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکا کی ایک بڑی سٹیل پروڈیوسر کو غیر ملکی کنٹرول میں دے دیتا، جو ہماری قومی سلامتی کیلئے خطرہ پیدا کر سکتا تھا۔ اسی لیے میں نے اس معاہدے کو روکنے کا فیصلہ کیا۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق یہ معاہدہ جس کا امریکی حکومت ایک سال سے جائزہ لے رہی تھی، نپون سٹیل اور امریکی سٹیل کیلئے اہم سمجھا جا رہا تھا۔ تاہم اس فیصلے کے بعد نپون سٹیل کو 565 ملین ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں:امریکا نے ایران سمیت روسی کمپنیوں پر پابندیاں لگا دی

نپون سٹیل نے معاہدے کی حمایت حاصل کرنے کیلئے وعدہ کیا تھا کہ وہ ستمبر 2026 تک یونین سے وابستہ کسی بھی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالے گی اور اپنے امریکی ہیڈکوارٹرز کو پٹسبرگ منتقل کرے گی، لیکن یہ اقدامات معاہدے کے مخالفین کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔

سٹیل ورکرز یونین (یو ایس ڈبلیو) کے بین الاقوامی صدر ڈیوڈ مک کال نے بائیڈن کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ہمارے اراکین اور قومی سلامتی کے لیے درست اقدام ہے۔

ہم صدر بائیڈن کے اس جرات مندانہ فیصلے کے شکر گزار ہیں، جو ہماری سٹیل انڈسٹری کو مضبوط رکھنے اور امریکی مزدوروں کی حمایت میں کیا گیا۔

دوسری جانب جاپانی حکومت نے فوری طور پر جوبائیڈن کے اس فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن نیپون اسٹیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے سیاسی فائدے کیلئے معاہدے کو نقصان پہنچا، جبکہ جاپانی اور امریکی اسٹیل نے جو بائیڈن حکومت کے فیصلے کیخلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور جاپان حالیہ برسوں میں چین اور شمالی کوریا کے خطرات کے پیش نظر اپنے تعلقات مضبوط کر رہے ہیں لیکن یہ معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کر سکتا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top