مقبول خبریں
ضلع کُرم پاراچنار کی اہم شاہراہ 3 ماہ بعد بھی نہ کُھل سکی
کرم: خیبرپختونخواہ کے ضلع کُرم میں امن معاہدے کی تکمیل کے بعد فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد پاراچنار کی ٹل شاہراہ نہ کھل سکی۔
جی ٹی وی نیوز کے مطابق گزشتہ روز ضلع کرم میں امن معاہدے پر باقی 6 نے بھی دستخط کردیے جبکہ امن معاہدے کے تحت پہلا قافلہ آج پارا چنار روانہ کرنے کی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئیں تھیں۔
تاہم اب سے کچھ دیر قبل ضلع کُرم کی تحصیل لوئر کُرم میں نا معلوم افراد کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود زخمی ہو گئے۔
مزید پڑھیں:ضلع کرم پاراچنار؛ دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمی ڈپٹی کمشنر کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے علاقہ بگن میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
کرم امن معاہدے کے تحت امن کمیٹیاں بھی قائم کی گئی ہیں جن میں مقامی افراد، قبائلی اورسیاسی قیادت شامل ہے انہی امن کمیٹیوں کی ضمانت پر اشیائے خوردنوش اور سامان پرمشتمل گاڑیوں کاقافلہ پارا چنار روانہ ہوا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل ہی کرم تنازع پر فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ٹل پارہ چنار شاہراہ کو 3 ماہ بعد آج کھولا جانا تھا۔
مزید پڑھیں:ضلع کرم پاراچنار؛ 130 سے زائد بچے زندگی کی بازی ہار گئے
کرم کی مقامی امن کمیٹی میں سابق ایم این اے پیر حیدر علی شاہ، فیض اللہ اور حسین علی شاہ سمیت 27 ارکان جبکہ اپر کرم سے سابق سینیٹر سجاد حسین طوری اور ایم پی اے علی ہادی سمیت 48 ارکان شامل ہیں۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کا کہنا ہے کہ امن کمیٹیاں کسی کو قافلے یا معاہدے کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گی۔ بیرسٹر سیف وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی خصوصی ہدایت پر رات گئے کوہاٹ پہنچے تھے۔
مشیراطلاعات بیرسٹرسیف، کمشنرکوہاٹ اورڈی آئی جی موقع پرموجود ہیں، بیریسٹر سیف کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کےپیش نظرقافلےکوفی الحال روکاہے، ڈپٹی کمشنر کرم کوعلیزئی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے بیرسیٹر سیف نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرکرم کی حالت خطرے سے باہر ہے، ڈی سی کو ہیلی کاپٹر سے پشاور منتقل کرنے کیلئے بندوبست کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے یکم جنوری کو پاراچنار میں دونوں گروپوں کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت دونوں گروپس ایک دوسرے کے خلاف کارروائی سے گریز کریں گے۔