مقبول خبریں
آرمی چیف سمیت دو فوجی عہدیداروں پر فرد جرم عائد
جنوبی کوریا کے آرمی چیف پارک ان سو سمیت دو فوجی عہدیداروں پر استغاثہ کی جانب سے حراست میں لیے جانے کے بعد فرد جرم عائد کر دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان عہدیداروں پر گزشتہ ماہ کے اوائل میں ایمرجنسی مارشل لاء کے نفاذ میں مبینہ کردار پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پارک ان سو اور لیفٹیننٹ جنرل کواک جونگ کیون پر بغاوت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی۔
دسمبر کی رات پارک ان سو نے اپنے نام سے مارشل لاء کا حکم نامہ جاری کیا، ایک ایسا عمل جس کے بارے میں تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ اس میں غیر آئینی عناصر شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل کواک پر الزام ہے کہ انہوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کو محفوظ بنانے اور قانون سازوں کو مارشل لاء کو مسترد کرنے کی تحریک منظور کرنے سے روکنے کے لیے سابق صدر یون سک یول کے احکامات پر اسمبلی میں اسپیشل آپریشن فورسز بھیجی تھیں۔
استغاثہ نے دونوں عہدیداروں کے اقدامات کو آئین کو مسخ کرنے کا ارادہ اور بغاوت کے الزامات کے مترادف سمجھا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ پارک ان سو اور لیفٹیننٹ جنرل کواک کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں مارشل لاء کے نفاذ کے چند گھنٹوں بعد ہی اسے ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
اس کے بعد اس مہینے کے آخر میں مقننہ کی جانب سے یون کے مارشل لا کے حکم نامے کے اعلان پر ان کے مواخذے کے لیے ووٹنگ ہوئی۔
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ سابق صدر یون اور ان کے بعد قائم مقام کی حیثیت سے صدارت سنبھالنے والے دونوں کی چھٹی کرچکی ہے۔