ہفتہ، 18-جنوری،2025
ہفتہ 1446/07/18هـ (18-01-2025م)

ضلع کرم پاراچنار؛ دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوگئے

01 جنوری, 2025 18:26

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں قیام امن کیلئے جرگہ ختم ہوگیا، دونوں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔

جی ٹی وی کے مطابق کرم میں قیام امن کیلئے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ کچھ دیر قبل ختم ہوگیا، معاہدے کے تحت دونوں فریقین قیام امن کے لیے حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔

ذرائع کے مطابق جرگہ 3 ہفتوں سے کوہاٹ میں جاری تھا، جرگہ ارکان نے کمشنر کوہاٹ کی نگرانی میں معاہدہ پر دستخط کیے۔

مزید پڑھیں: کُرم میں آج فریقین کے مابین قیام امن کیلئے معاہدہ طے پانے کا امکان

کرم امن جرگہ کے معاہدہ کے مطابق فریقین کرم میں نجی بنکرز ختم اور اسلحہ جمع کرنے کے پابند ہوں گے، جس کے بعد حکومت کرم کو جانے والے راستوں کو کھول دے گی۔

حکومت 399 ارکان پر مشتمل خصوصی فورس بھی قائم کرے گی جو کرم کے راستوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی، کرم امن معاہدے کا باقاعدہ اعلان گورنر ہاؤس پشاور میں ہوگا۔

مزید پڑھیں: ضلع کرم پاراچنار؛ ڈیڈلاک تاحال برقرار! مگر کیوں وجہ سامنے آگئی

فریقین ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے جانے والے فیصلوں کے پابند ہوں گے۔

امن معاہدے پر ایک فریق پہلے ہی دستخط کر چکا تھا اور اب دوسرے فریق نے دستخط کیے ہیں۔

جرگے میں یہ معاملہ بھی زیر بحث آیا کہ اگر کوئی فریق اسلحہ جمع نہیں کراتا تو کیا آپریشن ہوگا؟ ایک روز قبل بھی کے پی اسمبلی میں یہ معاملہ ڈسکس ہوا اور ارکان اسمبلی نے آپریشن کی سخت مخالفت کی تاہم آج جرگہ میں اتفاق ہوا کہ دونوں فریقین اسلحہ حوالے کردیں گے آپریشن کی نوبت نہیں آئے گی۔

مزید پڑھیں: کراچی دھرنا؛ نمائش چورنگی میدانِ جنگ بن گئی، پولیس کی مظاہرین پر شیلنگ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راستے فی الوقت نہیں کھولے جائیں گے جب تک امن قائم نہیں ہوگا، فریقین اسلحہ حوالے کرکے بنکرز ختم نہیں کریں گے راستے نہیں کھلیں گے تاہم صوبائی حکومت نے مشکلات کم کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر سروس جاری رکھی ہوئی ہے جس میں علاج کے اور غذائی معاملات نمٹائے جارہے ہیں، صوبائی حکومت کو جب یقین ہوجائے گا کہ امن قائم ہوچکا تو وہ کرم کو جانے والے تمام راستوں کو کھول دے گی۔

واضح رہے کہ کرم میں یہ جھگڑا سو سے ڈیڑھ سو سال پرانا ہے جس میں زمین کے ایک ٹکڑے پر دونوں جانب سے ملکیت کا دعویٰ ہے، اس معاملے میں مختلف ایشوز ایڈ ہوتے رہے اور یہ جھگڑا بڑھتا رہا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top