ہفتہ، 18-جنوری،2025
ہفتہ 1446/07/18هـ (18-01-2025م)

سکیورٹی اداروں کو دھمکیاں دینے پر سابق وزیراعلیٰ کو 34 سال قید کی سزا

31 دسمبر, 2024 15:04

انسداد دہشت گردی عدالت نے گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کو سیکیورٹی اداروں کو دھمکیاں دینے پر 34 سال قید کی سزا سنا دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت گلگت بلتستان نے خالد خورشید کو مجموعی طور چونتیس سال قید، چھ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سکیورٹی اداروں، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور الیکشن کمیشن افسران کو دھمکیاں دینے کے کیس میں سنائی۔

عدالت نے خالد خورشید کا قومی شناختی کارڈ بھی بلاک کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پولیس کو خالد خورشیدکی گرفتاری کے احکامات جاری کردیےگئے۔

خالد خورشید پر 26 مئی 2024 کو پی ٹی آئی کے پاور شو کے دوران سکیورٹی ایجنسیوں، گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور چیف الیکشن کمشنر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما کے خلاف گلگت بلتستان سٹی تھانے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

تاہم سابق وزیراعلیٰ مفرور رہے اور مقدمے کی کارروائی سے غیر حاضر رہے۔

جولائی 2023 میں گلگت بلتستان کی عدالت نے خالد خورشید کو آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت جعلی ڈگری رکھنے پر نااہل قرار دیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ نے اپنے کاغذات نامزدگی میں یونیورسٹی آف لندن سے جعلی ڈگری منسلک کی تھی جس کے بعد ہائر ایجوکیشن کمشنر (ایچ ای سی) نے باضابطہ طور پر یونیورسٹی سے ان کی ڈگری کی تصدیق کی تھی۔

خالد خورشید نے 2018 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہیں دیامر استور کے ڈویژنل صدر کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں خالد خورشید کے خلاف اکتوبر میں اسلام آباد کے ڈی چوک پر پارٹی کے احتجاج کے سلسلے میں متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top