مقبول خبریں
ہر دو میں سے ایک شخص تنہائی کا شکار ہے، رپورٹ میں انکشاف
برطانیہ میں ہر دو میں سے ایک شخص تنہائی یا دائمی تنہائی کا سامنا کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان افراد کی تنہائی کی وجہ سے معیشت کو سالانہ 6 بلین پاؤنڈ سے زیادہ کا نقصان ہوتا ہے جب کہ اگلی دہائی میں یہ نقصان 10 بلین پاؤنڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔
پبلک پالیسی تھنک ٹینک ایکوی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس بحران سے نمٹنا صرف ایک سماجی ذمہ داری نہیں بلکہ ایک قومی معاشی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق عقیدے سے آگاہ مداخلت اکثر معیاری خدمات کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہوتی ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت، جغرافیائی تنہائی اور سماجی و اقتصادی محرومی جیسے عوامل مسلم برادریوں میں تنہائی کے جذبات کو بڑھاتے ہیں، خواتین اور دیہی مذہب تبدیل کرنے والے خاص طور پر کمزور ہیں۔
اکیلے پن سے متعلق صحت کی دیکھ بھال اور صرف برطانوی مسلمانوں میں پیداواری نقصانات سے برطانیہ کو سالانہ کم از کم 153 ملین پاؤنڈ کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مسلمانوں کی زیر قیادت اقدامات سے سالانہ تقریبا 56,000 افراد کی مدد ہوتی ہے، جس سے عوام کو 56 ملین پاؤنڈ کی بچت ہوتی ہے۔
جو کاکس فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو ول فلیچر نے کہا کہ تنہائی سے نمٹنا صرف ایک سماجی ذمہ داری نہیں بلکہ اسے صحت عامہ کی قومی ترجیح سمجھا جانا چاہئے۔
ایکوی میں پروفیسر جاوید خان نے کہا کہ یہ رپورٹ ایک ویک اپ کال ہے، تنہائی صرف ایک سماجی مسئلہ نہیں بلکہ صحت عامہ کا بحران ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانوی مسلمانوں نے منفرد چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود موثر حل تیار کیے ں جو قومی حکمت عملیوں کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔