مقبول خبریں
معروف فٹبالر کو میچ فکسنگ کے الزام میں 20 سال قید کی سزا
چین کے سابق فٹبال اسٹار اور ہیڈ کوچ کو میچ فکسنگ اور کرپشن کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
2000 کی دہائی کے اوائل میں وین رونی کے ساتھ انگلش پریمیئر لیگ ایورٹن کی جانب سے کھیلنے والے 47 سالہ لی ٹائی چین کی پروفیشنل فٹبال لیگ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا سب سے بڑا نام ہیں۔
2022 میں قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے ابتدائی مرحلے میں چین کی قومی مینز ٹیم کو مایوس کن شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد ملک کی اینٹی کرپشن ایجنسی نے چینی پروفیشنل فٹبال میں رشوت خوری اور میچ فکسنگ کی دور رس تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
کریک ڈاؤن میں پھنسے ایک درجن فٹبال عہدیداروں میں لی پہلے نمبر پر تھے۔ مارچ میں چین کی سرکاری فٹبال ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ چن شویوان کو بدعنوانی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ووہان شہر کی ایک عدالت نے لی کو رشوت خوری کے متعدد الزامات میں سزا سنائی۔
مارچ میں مقدمے کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹرز نے لی پر 2019 سے 2021 کے درمیان 50 ملین یوآن (6.8 ملین ڈالر) سے زائد رشوت لینے کا الزام عائد کیا تھا، جب وہ چین کی قومی ٹیم اور قومی سلیکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
استغاثہ کے مطابق، اس کے بدلے میں، انہوں نے کچھ کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں منتخب ہونے کی اجازت دی اور کچھ کلبوں کو میچ جیتنے میں مدد کی.
استغاثہ کے مطابق لی پر 2015 سے 2019 کے درمیان چینی لیگز میں کوچنگ کرنے والے دو کلبوں کے لیے میچ فکسنگ کرنے کا بھی الزام ہے۔
جنوری میں سی سی ٹی وی کی جانب سے نشر کی جانے والی ایک دستاویزی فلم میں لی نے کہا تھا کہ انہیں غلط راستہ اختیار کرنے پر ‘شدید افسوس’ ہے۔
لی نے شو کے دوران کہا، جب میں ایک کھلاڑی تھا، تو میں ان لوگوں سے سب سے زیادہ نفرت کرتا تھا جو فکسڈ میچ کھیلتے تھے۔ لیکن ایک کلب کے ہیڈ کوچ بننے کے بعد انہیں احساس ہوا کہ یہ ان کے کلب کی رینکنگ کو بہتر بنانے کا شارٹ کٹ ہوسکتا ہے۔
لی کو بہترین چینی فٹبالرز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جنہوں نے 2002 میں مانچسٹر سٹی کے اسٹار ڈیفینڈر سن جیہائی کے ساتھ مل کر انگلش پریمیئر لیگ میں کھیلنے والے پہلے چینی کھلاڑی کی حیثیت سے تاریخ رقم کی تھی۔
انہوں نے انگلینڈ میں اپنے ڈیبیو سیزن کے دوران ایورٹن کے لئے 29 میچ کھیلے ، ایک یادگار ٹیم کا حصہ جس میں نوجوان وین رونی اور سابق نائجیریا کے کپتان جوزف یوبو شامل تھے۔