مقبول خبریں
اسرائیل نے شامی فوج کے "70 سے 80 فیصد” فوجی صلاحیتوں کو تباہ کردیا
معزول صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کیساتھ ہی اسرائیل نے شامی فوج کے تقریباً "70 سے 80 فیصد” فوجی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو اسرائیلی فوج نے صحافیوں کو بتایا کہ شام میں اہم فوجی تنصیبات کو نشانہ بناکر فوجی دراندازی کا مقصد حاصل کرلیا ہے۔
اسرائیل نے شام میں ہونیوالے آپریشن کو "بشن ایرو” کا نام دیا، عبرانی اصطلاح "بشان” کا ترجمہ "چپیٹ یا سطحی علاقہ” ہے۔
مزید پڑھیں: شام کا گرنا یورپ کی تباہی کا آغاز ہوگا، بابا وانگا کی پیشگوئی
دوسری جانب گولان کی پہاڑیوں پر قائم بفرزون اسرائیل کے قبضے میں ہے جسے جو کبھی کوہ بشان (اب جبل العرب یا جنوبی شام میں جبل الدروز) کے نام سے جانا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی ٹینک دارالحکومت دمشق کے نزدیک پہنچ گئے، باغی خاموش
اسرائیل نے شام کے اس علاقے کو 1974 میں قبضہ کرکے اپنی ریاست میں الحاق کیا تھا، جو اقوام متحدہ کے معاہدے کی خلاف ورزی تھی۔
اس آپریشن میں اسرائیلی فوج کے اہداف میں متعدد فوجی اثاثے شامل تھے، جیسے جنگی طیارے، بحری نظام، سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائل اور ہتھیاروں کی تیاری کی سہولیات کو تباہ کیا۔