مقبول خبریں
یورپ نے پابندیاں لگائیں تو ایٹمی ہتھیاروں کا حصول تیز کردیں گے
ایران نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ مغربی ممالک نے پابندیاں لگائیں تو دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی کوششیں شروع کردیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے برطانوی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ملک پر یورپی ممالک کی جانب سے اگر مزید پابندیاں لگائی گئیں تو ہم ضرور ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی کوشش کریں، عالمی تونائی ایجنسی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں۔
قبل ازیں 20 نومبر کو عالمی توانائی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ 26 اکتوبر تک ایران کے پاس 60 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخائر کی مقدار 182 کلوگرام ہوچکی ہے، جو اگست کی نسبت 70 کلو سے زیادہ ہے۔
افزودہ یورینیم کو 60 فیصد سے 90 فیصد تک لےجانا ایک ہی قدم کے فاصلے پر ہے جبکہ موجودہ ذخائر بھی ایٹم بم بنانے کیلئے کافی ہیں۔
مزید پڑھیں: "اسرائیل کا ایٹمی پروگرام ایران سے زیادہ خطرناک ہے”
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایرانی حکام کی امریکا، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی حکومتوں کے عہدیداروں سے ملاقات ہو رہی ہے، اس ملاقات کا ایجنڈا تہران کے ایٹمی ہتھیاروں پر اقوام متحدہ کے ادارے کی نگرانی یقینی بنانے کیلئے اسے راضی کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران ایٹمی ہتھیار بنانے سے محض ایک قدم دور
عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ تہران میں مغربی ممالک کی جانب سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل نہ ہونے پر بے چینی پائی جاتی ہے، ایران پر عائد پابندیاں نہ ہٹائے جانے پر یہ بحث بڑھ رہی ہے کہ ہمیں اپنی نیوکلیئر پالیسی میں تبدیلی کرنی چاہیے۔