مقبول خبریں
کرم میں جھڑپیں: مزید 12 افراد جاں بحق، اموات کی تعداد 122 تک پہنچ گئی
ضلع کرم میں جاری جھڑپوں میں مزید تین افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد حالیہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود 9 روز کے دوران اموات کی تعداد 122 ہو گئی ہے۔
زخمیوں کی تعداد اب 151 تک پہنچ گئی ہے جب کہ پشاور پاراچنار شاہراہ مسلسل آٹھویں روز بھی بند ہے جس کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہیں۔
کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے تصدیق کی کہ سڑک کی بندش سے افغانستان کے ساتھ خرلاچی سرحد پر تجارت بھی رک گئی ہے جس سے خطے پر معاشی اثرات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
مزید برآں کشیدہ صورتحال کے باعث انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل کردی گئی۔
جنگ بندی معاہدے کے دعووں کے باوجود گزشتہ روز جھڑپوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 110 تک پہنچ گئی تھی۔
اس ہفتے کے اوائل میں 10 روزہ جنگ بندی کی گئی تھی، لیکن وقفے وقفے سے ہونے والے تشدد نے اسے غیر مؤثر بنا دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے بتایا کہ ہنگو، اورکزئی اور کوہاٹ کے عمائدین پر مشتمل جرگہ جنگ بندی کے لیے دونوں فریقوں سے رابطے میں ہے، فریقین نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، اور جھڑپوں کو روکنے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے رواں سال جولائی اور اکتوبر کے درمیان خطے میں 79 اموات ریکارڈ کیں جو مسلسل عدم استحکام کو اجاگر کرتی ہیں۔
کے پی کے چیف سیکریٹری ندیم اسلم چوہدری اور آئی جی پی اختر حیات گنڈاپور پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بھی گزشتہ ہفتے جنگ بندی پر بات چیت کی تھی، لیکن کچھ ہی دیر بعد جھڑپیں دوبارہ شروع ہوگئیں۔