جمعرات، 5-دسمبر،2024
جمعرات 1446/06/04هـ (05-12-2024م)

عالمی انٹرنیٹ گورننس پر خطرات کا انکشاف

29 نومبر, 2024 14:04

گلوبل انٹرنیٹ گورننس فورم کی نائب چیئرمین شپ بھارت کے پاس ہونے سے عالمی انٹرنیٹ پر خطرات منڈلانے کا انکشاف ہوا ہے۔

سائبر جاسوسی کے الزامات، جن میں کینیڈا کا بھارت کو ایک خطرہ قرار دینا شامل ہے، یہ ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت گلوبل انٹرنیٹ گورننس فورم (جی اے سی) کے نائب چیئرمین کے طور پر عالمی سائبر سکیورٹی پالیسیوں میں مداخلت کر سکتا ہے۔

ایسے فریم ورک تشکیل دے سکتا ہے جو تعاون کے بہانے خفیہ آپریشنز کی سہولت فراہم کریں۔

"انڈین کرانیکلز” جیسی غلط معلومات کی مہمات بھارت کی بین الاقوامی پلیٹ فارمز کا فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ جی اے سی کے نائب چیئرمین کے طور پر بھارت انٹرنیٹ گورننس کی پالیسیوں میں کہانی سازی کے طریقے شامل کر سکتا ہے۔

بھارت کی ڈیپ ویب کی سرگرمیاں، جن میں 2400 سے زائد بیچنے والے اور 320,000 سالانہ لین دین شامل ہیں، بھارت کو جی اے سی میں لابنگ کرنے کی اجازت دے سکتی ہیں تاکہ غیر قانونی آن لائن مارکیٹس کو ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات کی مخالفت کی جا سکے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بھارت میں کم منی لانڈرنگ کی سزاوں پر تنقید اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ نظام میں نرمی ہے۔ جی اے سی کا کردار بھارت کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم بن سکتا ہے جس کے ذریعے وہ سرحدی مالیاتی لین دین کی نگرانی کے خلاف دلائل پیش کرے، اور اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹا سکے۔

بھارتی اسمگلنگ نیٹ ورک، جیسے لارنس بشنوئی کی کارروائیاں، جی اے سی میں پالیسی کی ہیرا پھیری کے خطرات پیدا کرتی ہیں تاکہ بین الاقوامی سطح پر مجرمانہ ڈیجیٹل نقوش کی نگرانی کو کمزور کیا جا سکے۔

بھارت کے انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر غلط معلومات کا استعمال اس بات کا اشارہ ہے کہ جی اے سی کے پلیٹ فارم کے ذریعے عالمی سطح پر آن لائن بحث و مباحثے کی مزید ہیرا پھیری کی جا سکتی ہے، جب بھارت کو پلیٹ فارمز پر نگرانی کم کرنے کے حق میں موقف اپنانے کا موقع ملے گا۔

بھارتی میڈیا پلیٹ فارمز جو نفرت انگیز تقریر اور سازشی نظریات کو فروغ دیتے ہیں، بین الاقوامی ٹیک سپورٹ کے ساتھ، اس بات کا اشارہ ہیں  جی اے سی کا اثر و رسوخ غلط معلومات کو آزادی اظہار کے بہانے جائز بنانے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

غیر ملکی مظاہرین کی سائبر نگرانی کے الزامات اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ جی اے سی کے کردار کا غلط استعمال سائبر کرائم سے نمٹنے کے بہانے نگرانی کے موافق پالیسیوں کی حمایت کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

لابنگ میں ہندوستان کی مہارت، جس کا ثبوت "انڈین کرانیکلز” جیسی مہمات سے ظاہر ہوتا ہے، جی اے سی کی پالیسیوں کو قومی مفادات کی طرف متوجہ کرنے کے قابل بنا سکتا ہے، جو آئی سی اے این این کے گورننس کی غیر جانبداری اور تعاون کے ارادے کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top