جمعرات، 5-دسمبر،2024
جمعرات 1446/06/04هـ (05-12-2024م)

15 لاکھ سال پرانے انسانی قدموں کے نشان دریافت

29 نومبر, 2024 11:51

تقریبا 1.5 ملین سال قبل انسانی ارتقائی نسل میں دو مختلف نسلوں کے افراد شمالی کینیا میں کیچڑ سے بھری جھیل کے کنارے پر گھومتے تھے۔

ان انسانی نسلوں کے قدموں کے علاوہ ہرن، گھوڑے، وارتھوگ، دیوہیکل سارس اور دیگر جانوروں کے قدموں کے نشانات اور ایک دوسرے سے متصل ٹریک ویز بھی رہ جاتے تھے۔

یہ ٹریک ویز فوسلز میں تبدیل ہوگئے جو اب سائنس دانوں نے کینیا کے کوبی فورا نامی مقام پر دریافت کیے ہیں۔

ان قدموں کے نشان سے پہلا ثبوت ملتا ہے کہ یہ دونوں انسانی اقسام  پارنتھروپس بوئیسی اور ہومو ایریکٹس ایک طرح کے راستے عبور کرتے تھے جب کہ دونوں کے درمیان باہمی تعلقات کے بارے میں دلچسپ سوالات بھی پیدا ہوتے ہیں۔

دونوں میں سے جدید انسانوں سے زیادہ دور سے تعلق رکھنے والا پیرانتھروپس بوئیسی تقریبا 12 سے 23 سال لاکھ پہلے رہتا تھا جس کی اونچائی تقریبا 4 فٹ 6 انچ  تک تھی۔

پیرانتھروپس بوئیسی کے پیروں میں بندر جیسی خصوصیات تھیں جن میں بڑے پاؤں کی انگلی بھی شامل تھی۔

اس کے علاوہ ہومو ایریکٹس، ہومو سیپیئنز کی طرح جسمانی تناسب کے ساتھ ہماری ارتقائی لائن کا ایک ابتدائی رکن تھا جو تقریبا 18 لاکھ سال پہلے رہتا تھا جس کی لمبائی تقریبا 4 فٹ 9 انچ سے لے کر 6 فٹ 1 انچ تک تھی۔

محققین کو 2021 میں جھیل ترکانہ کے آس پاس کے علاقے میں قدموں کے نشانات ملے تھے۔ محققین نے 12 قدموں کے نشانات کے ایک لمبے ٹریک وے کی نشاندہی کی  جن میں سے ہر ایک کی لمبائی تقریبا 10.25 انچ  تھی جسے ان کی شکل اور حرکت کے انداز کی بنیاد پر ایک بالغ پیرانتھروپس بوئیسی فرد سے منسوب کیا گیا تھا۔

8 سے 9 اشاریہ 25 انچ لمبے اور جدید لوگوں سے ملتے جلتے تین الگ تھلگ قدموں کے نشانات مرکزی ٹریک وے کے قریب قریب تھے۔ ان میں سے دو اتنے مکمل تھے کہ ہومو ایریکٹس سے منسوب کیے جا سکتے تھے۔

کوبی فارا ریسرچ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر اور تحقیق کی شریک مصنفہ پیلیو اینتھروپولوجسٹ لوئس لیکی کا کہنا ہے کہ فوسل فٹ پرنٹس کے نشانات ہمیں 1.5 ملین سال پہلے کے اس لمحے کی واضح تصویر فراہم کرتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ پیرانتھروپس بوئیسی نے کم معیار کے چارے کا استعمال کیا جس میں ممکنہ طور پر بار بار چبانے کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ ہومو ایریکٹس ممکنہ طور پر گوشت خور تھا۔

افریقہ میں تقریبا 7 ملین سال قبل انسان اور چمپنزی کی ارتقائی نسلیں تقسیم ہوئیں، انسانی نسب میں انواع کو ہومینین کہا جاتا ہے۔

قدموں کے نشانات جسم سازی، حرکت، طرز عمل اور ماحول کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں جو ہڈیوں کے فوسل یا پتھر کے اوزار نہیں کرسکتے، معلوم ہوا کہ ان دونوں انواع کے پاؤں جسمانی طور پر مختلف تھے ، اور ان کی چالیں مختلف تھیں۔

ان قدموں کے نشانات کے چند لاکھ سال بعد پیرانتھروپس بوئیسی معدوم ہوگیا جبکہ ہومو ایریکٹس کی نسل میں اضافہ ہوا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top