مقبول خبریں
مطیع اللہ جان مبینہ طور پر اسلام آباد سے اغوا ہو گئے
اسلام آباد: سینئر صحافی و اینکر حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد سے اغوا کر لیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر صحافی حامد میر نے دعویٰ کیا کہ مطیع اللہ جان اور ایک اور صحافی ثاقب بشیر کو 26 نومبر کی رات نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب بشیر کو بعد میں رہا کر دیا گیا تھا تاہم مطیع اللہ جان تاحال لاپتہ ہیں۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ ثاقب بشیر اس واقعے کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی کے فرار ہونے کے بعد احتجاج منسوخ
دوسری جانب بی بی سی کے نامہ نگار روحان احمد نے مطیع اللہ جان کو پمز اسپتال کے باہر سے اغوا کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ مطیع اللہ جان نے اس سے قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں اسلام آباد میں رینجرز کے ایک اہلکار کو گاڑی نے کچل دیا تھا۔
مطیع اللہ جان نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ پمز حکام پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف آپریشن میں ہلاکتوں کی اطلاع نہ دیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ رینجرز اہلکار کو ان کی ہی گاڑی نے نشانہ بنایا۔ تاہم بعد ازاں رینجرز کے متعدد اہلکاروں کا کہنا تھا کہ مظاہرین کی تیز رفتار گاڑی نے انکے ساتھی کو کچل دیا۔