مقبول خبریں
ہندو انتہا پسندوں کا اجمیر شریف درگاہ کے ہندو مندر ہونے کا دعویٰ
بھارتی ریاست اُتر پردیش میں مغلیہ دور کی شاہی جامع مسجد کے بعد ہندو انتہا پسندوں کے ٹولے نے اجمیر شریف درگاہ کے احاطے کو بھی ہندو مندر ہونے کا دعویٰ کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی شہرت یافتہ خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ کے احاطے میں ہندو مندر ہونے کی درخواست کو عدالت نے منظور کرتے ہوئے سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے۔
انتہا پسند تنظیم ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے درخواست عدالت میں دائر کی ہے، جس کے بعد فریقین کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: مسجد تنازع؛ اُتر پردیش میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے
درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ درگاہ کا اے ایس آئی سروے کروایا جائے تاکہ یہ پتہ لگایا جاسکے کہ آیا اجمیر درگاہ پہلے شیو تھا یا نہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی ریاست اُتر پردیش میں مغلیہ دور کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے خلاف احتجاج کے دوران شہید ہونے والے مسلمانوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔
ادھر سنبھل میں حالات کشیدہ ہیں جہاں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔
مزید پڑھیں: مسجد کو مندر بنانے کی کوشش؛ پولیس کی فائرنگ! 3 مسلمان شہید
دوسری جانب عدالت کی جانب سے اجمیر کی خواجہ غریب نواز درگاہ کے حوالے سے فیصلے نے مسلمانوں کو اکسادیا کہ وہ بھارت چھوڑ دیں یا ہندو انتہاپسندی کو قبول کریں۔
ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے دعویٰ کیا ہے کہ اجمیر کی درگاہ پہلے ہندو سنکٹ موچن مندر تھا اور انہوں نے اس کی حمایت میں دستاویزات اور ثبوت بھی پیش کیے، جسکا ذکر ہر ولاس شاردا کی 1910 میں شائع ہونے والی کتاب میں میں کیا گیا تھا۔