مقبول خبریں
‘میں انسان نہیں ہوں’، ایلون مسک نے خود سے متعلق بڑا دعویٰ کردیا
دنیا کے امیر ترین شخص اور نو منتخب امریکی صدر کے مشیر ایلون مسک اپنی دولت کے علاوہ بہت سی چیزوں کے لئے جانے جاتے ہیں لیکن ان کے اس دعوے پر شاید ہی آپ یقین کر سکیں۔
ارب پتی بزنس مین کار کمپنی ٹیسلا، خلائی کمپنی اسپیس ایکس میں اہم کردار ادا کرنے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کو خرید کر اسے ایکس میں ری برانڈ کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔
ایلون مسک کے تمام منصوبوں نے انہیں نہ فوربز کی ارب پتی افراد کی فہرست میں سرفہرست مقام حاصل کرنے میں مدد کی بلکہ اب وہ 348 ارب ڈالرز کی مجموعی مالیت کے ساتھ دنیا کی تاریخ کے سب سے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے اب خود سے متعلق عجیب و غریب دعویٰ کرکے اپنے مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین کو نئی سوچ میں ڈال دیا ہے۔
ایکس پر بات کرتے ہوئے 53 سالہ ارب پتی نے وقت کے ساتھ سفر کرنے اور صدیوں سے دوسرے لوگوں کی شناخت حاصل کرنے کے حوالے سے مذاحیہ انداز میں لب کشائی کی۔
یہ سب اس وقت شروع ہوا جب مسک کے ایک مداح نے ان کی ایک ترمیم شدہ تصویر پوسٹ کی جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ کیا ہوگا اگر ایلون مسک واقعی ایک ٹائم ٹریویل کرنے والے ویمپائر ایلین ہیں جو اپنے آبائی سیارے پر واپس جانے کے لئے اسٹار شپ بنا رہے ہیں؟
مسک نے اس پوسٹ کو دیکھا اور مذاق میں جواب دیا کہ میرا مطلب ہے، جی ہاں۔
اسی مداح نے مسک کے ایکس اکاؤنٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس پروفائل کی تصدیق 3000 قبل مسیح سے کی گئی ہے۔
ایلون مسک نے ایک بار پھر مزاحیہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ دیکھو، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ میں ایک وقت کا سفر کرنے والا ویمپائر ایلین ہوں، اگرچہ میری عمر 5 ہزار سال ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں بہت کم عمر نظر آتا ہوں۔
اس کے ردعمل میں کچھ صارفین نے ایلون مسک سے 5000 سال پہلے کی کچھ مقبول ترین اور مضحکہ خیز مثالیں شیئر کرنے کی درخواست بھی کی۔
اگرچہ ایلون مسک نے ابھی تک ٹائم ٹریول میں مہارت حاصل نہیں کی لیکن انہوں نے حال ہی میں جرات مندانہ دعوے کیے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے تحت برطانیہ اور امریکا کے درمیان 30 منٹ کی پرواز ممکن ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ ان کا اسپیس ایکس اسٹار شپ ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں دنیا میں کہیں بھی مسافروں کو پہنچا سکتا ہے۔
معروف ارب پتی 2026 میں انسانوں کو مریخ پر اتارنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگلے 30 سالوں میں سرخ سیارے پر دس لاکھ سے زیادہ افراد رہ سکتے ہیں۔