مقبول خبریں
سونے کے گنبد والا پرتعیش پینٹ ہاؤس اربوں میں فروخت کیلئے پیش
امریکی شہر نیو یارک کی مشہور فلیٹیرون بلڈنگ کے ہمسایہ میں موجود تاریخی تنگ عمارت غیر معمولی سونے کے گنبد کی وجہ سے توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 5777 مربع فٹ پر محیط پینٹ ہاؤس جو چمکتے ہوئے گنبد پر مشتمل ہے، اسے 25 ملین امریکی ڈالر یعنی 6 ارب 92 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
170 ففتھ ایونیو کے اوپر پانچ بیڈروم اور پانچ باتھ روم پر مشتمل یہ عمارت 1898 میں تعمیر کی گئی تھی جو فلیٹیرون بلڈنگ سے چار سال پرانی ہے، اس عمارت کو سوہمر پیانو بلڈنگ اور کپولا کے ناموں سے جانا جاتا ہے۔
لسٹنگ ایجنٹ لارنس ٹریگلیا نے سی این این کو بتایا کہ یہ واقعی نیو یارک کی ایک پرانی جائیداد کا ٹکڑا رہا ہے، جب بھی آپ فلیٹیرون بلڈنگ کو تصاویر میں دیکھتے ہیں تو یہ ہمیشہ دائیں طرف دیکھی جاتی ہے۔
بیکس آرٹس کی عمارت کا ڈیزائن رابرٹ مینیکی نے تیار کیا تھا، جنہوں نے 20 ویں صدی کے اوائل میں نیو یارک میں بڑے پیمانے پر عمارتوں کے ڈیزائن تیار کیے تھے۔
ایک زمانے میں ایک پبلشنگ ہاؤس سمیت مختلف کاروباروں پر مشتمل ہونے کے بعد 170 ففتھ ایونیو کو صدی کے اختتام پر کنڈومینیم میں تبدیل کردیا گیا تھا۔
گنبد دار پینٹ ہاؤس پہلے ایک لافٹ تھا جس کا اب تک صرف ایک مالک ہے، کاروباری شخصیت گریگوری سی کار نے 2001 میں اسے تقریبا 7.5 ملین ڈالر میں خریدا تھا اور بعد میں اس کی تزئین و آرائش کی تھی۔
پینٹ ہاؤس کے مالک کا کہنا ہے کہ موجودہ فروخت سے حاصل ہونے والی رقم موزمبیق میں اسکولوں اور پری اسکولوں کی تعمیر کے لئے استعمال کی جائے گی۔
یہ پراپرٹی کپولا سے نیو یارک کا 360 ڈگری نظارہ پیش کرتی ہے، دیگر نمایاں خصوصیات میں اسکائی لائٹس کے ساتھ ایک کھلا باورچی خانہ شامل ہے جب کہ اس پینٹ ہاؤس میں سنگ مرمر سے بنے باتھ روم، ایک نجی چھت کا ڈیک اور لوہے سے بنی ایک عظیم الشان سرپل سیڑھیاں بھی اسے مزید دلکش و خوبصورت بناتی ہیں۔
اگرچہ 170 ففتھ ایونیو کو اس کے غیر معمولی سہ رخی پڑوسی کی طرح تعمیراتی عجائب نہیں سمجھا جاتا لیکن اس کا ڈیزائن بھی منفرد ہے۔ 13 منزلہ عمارت صرف 29 فٹ چوڑی لیکن 120 فٹ لمبی ہے جسے اس سے پہلے سائٹ پر کھڑے بھورے پتھر کی جگہ لینے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔