مقبول خبریں
وزیر اعلیٰ گنڈاپور کی قیادت میں پی ٹی آئی قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں پشاور سے نکلنے والا پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل قافلے نے گزشتہ روز صوابی سے اسلام آباد کی جانب سفر کا آغاز کیا تھا اور احتجاج میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں اور ورکرز نے رات برہان کے قریب ڈھوک گھر میں موٹر وے پر گزاری۔
صبح ہوتے ہی پی ٹی آئی کے قافلے نے اسلام آباد کی جانب دوبارہ سفر کا آغاز کر دیا ہے اور قافلے نے ہزارہ انٹر چینج کراس کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں:عمران خان کو توشہ خانہ ٹو کیس میں بڑا ریلیف مل گیا
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر حکومت نے اسلام آباد کے راستے بند کر دیے ہیں اور دارالحکومت کو جانے والے زيادہ تر راستوں پر کنٹیرز کھڑے کر دیے گئے ہیں۔
26 نمبر چُنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کر دی گئی ہے اور وہاں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند کر دی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جے پی روڈ پر پی ٹی آئی کے 100 سے 150 کارکن موجود تھے جنہیں منشتر کیا گیا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں سے اب تک 490 کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 100 لاپتہ ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا سے قافلے مرکزی قافلے کی شکل میں اسلام آباد پہنچیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان کی رہائی سمیت تمام مطالبات پورے ہونے تک ڈی چوک پر دھرنا دیں گے۔
وزیر اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق چاہے کتنی بھی سڑکیں بند کیوں نہ ہوں یا کنٹینرز لگا دیے جائیں، وہ احتجاج کریں گے اور اسلام آباد پہنچ کر اپنے مطالبات پورے کریں گے۔
پی ٹی آئی کی رہنما شندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ 12 گھنٹے لگیں یا 100 گھنٹے، ہر حال میں ڈی چوک پہنچیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ جہاں سڑک بند ہوگی وہاں حکومت سڑکیں کھودے گی یا کنٹینر لگائے گی، وہ وہاں دھرنا شروع کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے احتجاج میں شرکت نہ کرنے اور وزیراعلیٰ ہاؤس خیبر پختونخوا سے قافلوں کی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔