جمعرات، 12-دسمبر،2024
بدھ 1446/06/10هـ (11-12-2024م)

ماحولیاتی تبدیلی؛ ترقی پذیر ممالک کو 3 سو ارب ڈالر سالانہ دینے کی پیشکش

23 نومبر, 2024 08:00

یورپی یونین، امریکا اور دیگر امیر ممالک نے سی او پی 29 کے سربراہی اجلاس میں ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے 2035 تک سالانہ 3 سو ارب ڈالر فراہم کرنے کی پیشکش کردی۔

اس سے پہلے امیر ملکی نے ترقی پذیر ممالک کو ڈھائی سو ارب ڈالر سالانہ دینے کی پیشکش کی تھی جسے انہوں نے ناکافی اور توہین آمیز قرار دیا تھا۔

اجلاس جمعہ کو ختم ہونا تھا لیکن 200 ممالک کے نمائندوں کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اسے اضافی وقت تک جاری رکھا گیا ۔ ماحولیاتی مالی معاونت کے اگلے عشرے کے منصوبے پر سمجھوتہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق یورپی یونین نے اس زیادہ ہدف کو قبول کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا بھی اس پر متفق ہیں تاہم، یہ واضح نہیں کہ یہ پیشکش رسمی طور پر ترقی پذیر ممالک کو پیش کی گئی ہے یا نہیں، اور کیا یہ ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

برازیل کی وزیر ماحولیات مرینا سلوا نے پہلے 390 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم باکو کو اس فیصلے کے بغیر نہیں چھوڑ سکتے جو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے موزوں ہو۔

ترقی پذیر ممالک نے خبردار کیا ہے کہ کمزور مالی معاہدہ ان کی کاربن اخراج میں کمی کے بلند اہداف کو نقصان پہنچائے گا۔

سربراہی اجلاس میں یہ بھی زیر بحث ہے کہ کون سے ممالک مالی معاونت فراہم کریں گے اور کتنی رقم گرانٹ کی شکل میں ہو گی جبکہ چین اور خلیجی ممالک کو بھی اس میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ماحولیاتی تبدیلی کو فریب قرار دیا ، اور حالیہ امریکی انتخاب میں ان کی کامیابی مذاکرات پر منفی اثر ڈال سکتی ہے کیونکہ امکان ہے کہ امریکا ان کے دور میں اس ہدف میں حصہ نہیں ڈالے گا۔ ماہرین کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے سالانہ 1.3 ٹریلین ڈالر کی ضرورت ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top