مقبول خبریں
کیا پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہو رہی ہے؟
کچھ سوشل میڈیا صارفین قومی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے کینیڈا میں ٹک ٹاک پر حالیہ پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں بھی مذکورہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی لگانے پر زور دے رہے ہیں۔
7 نومبر کو ایکس پر ایک صارف نے الزام عائد کیا کہ کینیڈین حکومت نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے قومی سلامتی کا مسئلہ قرار دیا ہے۔
صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ہم طویل عرصے سے اس بات کا مطالبہ کر رہے ہیں پاکستان میں قومی سلامتی کا خطرہ سمجھا جائے اور اس پلیٹ فارم پر پابندی لگائی جائے تاہم ہماری بات سننے کو کوئی تیار نہیں۔
اس پوسٹ کو اب تک 18,000 سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے جب کہ اسے 670 شیئرز اور 1,400 لائکس حاصل ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں کینیڈین حکومت نے ٹک ٹاک ٹیکنالوجی کینیڈا کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کینیڈا میں اپنا آپریشن بند کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اس ہدایت میں ایپ پر عوامی پابندی شامل نہیں ہے۔
6 نومبر کو کینیڈا کے وزیر برائے جدت طرازی، سائنس اور صنعت فرانسوا فلپ شیمپین نے تصدیق کی کہ قومی سلامتی کے جائزے کے بعد ٹک ٹاک کو اپنے کینیڈین کاروبار کو بند کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن یہ ایپلی کیشن کینیڈین شہریوں کے لیے دستیاب تھی۔
کینیڈین حکام نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ٹک ٹاک ایپلی کیشن تک کینیڈین شہریوں کی رسائی یا مواد بنانے کی ان کی صلاحیت کو نہیں روک رہی۔
ترجمان نے کہا کہ سوشل میڈیا ایپلی کیشن یا پلیٹ فارم استعمال کرنے کا فیصلہ ایک ذاتی انتخاب ہے، کمپنی کو کینیڈا میں جاری کاروباری سرگرمیوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ٹک ٹاک ٹیکنالوجی کینیڈا کی جانب سے کینیڈین کاروباری سرگرمیوں سے متعلق مخصوص قومی سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے، جو کینیڈا میں ٹک ٹاک ایپلی کیشن کے استعمال کے سلسلے میں مارکیٹنگ، ایڈورٹائزنگ اور مواد / تخلیق کار کی ترقی کی سرگرمیوں میں مشغول ہے۔
عالمی اداروں کی میڈیا رپورٹس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ اگرچہ وینکوور اور ٹورنٹو میں دفاتر سمیت ٹک ٹاک کے کاروباری آپریشنز بند رہیں گے، لیکن ایپ تک عوامی رسائی متاثر نہیں ہوگی۔