بدھ، 13-نومبر،2024
بدھ 1446/05/11هـ (13-11-2024م)

امریکی اراکین کانگریس کا عمران خان کیلئے خط ملکی معاملات میں مداخلت قرار

31 اکتوبر, 2024 14:10

پاکستان کے ایک 160  ارکان پارلیمنٹ نے امریکی کانگریس ارکان کے خط کو ملکی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔

مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، بلوچستان عوامی پارٹی سمیت دیگر حکومتی اتحادی پارٹی کے ارکان کی جانب سے شہباز شریف کو خط لکھا گیا۔

امریکی کانگریس ارکان کے خط کے جواب میں پاکستان کے 160 ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کانگریس ارکان کا خط پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔

ارکان نے کہا کہ بحیثیت پارلیمنٹیرین ہم یہ فرض سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم کے ذریعے کانگریس ارکان کو آگاہ کریں کہ پاکستان جمہوری چیلنجز سے نبرد آزما ہے جسے انتہا پسندی کی سیاست نے مزید پیچیدہ کردیا ہے۔

ارکان پارلیمنٹ نے لکھا ہے کہ فروری 2024 کے انتخابات کے بارے میں کانگریس ارکان کے خیالات غلط ہیں، عالمی سطح پر انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ تسلیم کیا گیا، پی ٹی آئی کی کوشش رہی ہے کہ وہ انتخابی مشق کو بدنام کرے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوئی، اُس نے 2008 اور 2013 کے انتخابات میں بھی یہی کیا تھا۔

اراکین پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ کانگریس ارکان کی جانب سے زیرسماعت مقدمات پر تبصرہ عدالتی عمل کو متاثر کرنے کے مترادف ہ، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے طالبان کے بارے میں معذرت خواہانہ تبصرے، غلط صنفی نظریات، پارلیمانی جمہوریت کی توہین اور سفارتی اصولوں کی بےعزتی اُن کا کردار ظاہر کرتی ہے۔

خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کانگریس ارکان کی ایک ایسے شخص کی حمایت حیران کن ہے، جس نے لاس اینجلس کی عدالت میں اپنی بیٹی کی ولدیت سے انکار کر دیا،  وہ شخص آج تک اُس عدالت سے مفرور ہے اور عمران خان بدعنوانی کے ثابت شدہ الزامات کے تحت قید کاٹ رہے ہیں۔

اپنے خط میں اراکین نے کہا کہ مجرمانہ ریکارڈ کی وجہ سے آکسفورڈ یونیورسٹی نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو چانسلر کی امیدواری سے نکال دیا، البتہ ووٹرز کے ایک مخصوص طبقے کو مطمئن کرنے کے لئے دیگرممالک کوانتخابی میدان میں گھسیٹنا ناجائز ہے، سفارتی رابطے کا سیاسی فائدے کے لئے غلط استعمال کیا گیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top