مقبول خبریں
آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے، غیر ملکی حکومتوں نے تحفظات کا اظہار کردیا
حکومت کو مبینہ طور پر توانائی ٹاسک فورس کے ذریعے کچھ آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ ‘یکطرفہ’ معاہدوں پر مختلف غیر ملکی حکومتوں کی جانب سے پریشان کن پیغامات موصول ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت نے سابق وزیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے اہل خانہ کی ملکیت والی پاور کمپنی روش پاور پراجیکٹ لمیٹڈ (آر پی پی ایل) پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جرمن دفتر خارجہ میں پاکستان کے لیے ڈویژن سربراہ جارج کلسمین نے جرمنی میں پاکستانی سفارت خانے کو مراسلہ لکھا جس میں کہا گیا کہ جرمن حکومت کو آر پی پی ایل اور شیئر ہولڈر یعنی سیمنز کے ساتھ مذاکرات کے طریقہ کار پر تشویش ہے۔
جرمن کمپنی سیمنز تصفیے کے معاہدے کو اس کی موجودہ شکل میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے ناقابل قبول سمجھتی ہے لیکن کسی حل تک پہنچنے کے لئے نیک نیتی سے بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی کو تشویش ہے کہ یہ طویل معاملہ مستقبل کے دوطرفہ تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
جرمنی نے پاکستان کو اس معاملے سے کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو لاحق خطرات سے آگاہ ہے اور اس طرح پاک جرمن تجارتی تعلقات وسیع تر ہو سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جرمنی نے آر پی پی ایل کے سلسلے میں مذاکرات کے بارے میں سابقہ خدشات کا اعادہ کیا اور فیصلہ سازوں سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔
جرمن حکام نے کہا کہ برلن میں پاکستان کے چارج ڈی افیئرز نے دوستانہ حل تک پہنچنے کے لئے جرمنی کے ساتھ مزید رابطے کی تجویز دی ہے۔