مقبول خبریں
امریکی صدر آخری خطاب میں بھی 41 ہزار فلسطینیوں کا قتلِ عام بھول گئے
امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے مسئلے کا حل 2 ریاستی حل قرار دیدیا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے آواز اٹھائی تاہم صہیونی افواج کے ہاتھوں 41 ہزار مظلوم فلسطینیوں کی شہادت پر خاموش رہے۔
انہوں نے حماس کی جانب سے 7 اکتوبر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہر ملک کو یقینی بنانا ہوگا کہ ایساحملہ دوبارہ نہ ہو، اسرائیلی قیدیوں کے لواحقین اور غزہ کے لوگ شدید مشکل میں ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم نے حزب اللہ کے سربراہ کو بڑی دھمکی دیدی
امریکی صدر نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا حل 2 ریاستی حل میں پوشیدہ ہے جبکہ غزہ میں ہزاروں شہریوں کو امداد کی فوری ضرورت ہے۔ اب جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے اور یرغمالیوں کو گھرلانے کاوقت آگیا ہے، فلسطینیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کا حق ملنا چاہئے۔
جو بائیڈن نے کہا کہ لبنان اسرائیل سرحد پر جنگ کسی کے حق میں نہیں، تنازع کا سفارتی حل اب بھی ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ کے اسرائیلی بیس پر میزائل حملوں کی بارش کردی
اپنے خطاب میں امریکی صدر نے روس پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ روس، یوکرین میں جنگ ہار چکا ہے جبکہ نیٹو پہلے سے زیادہ طاقتور ہوا ہے۔ میری ہدایت پر امریکہ نے روس کے خلاف یوکرین کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین میں پیوٹن کی جنگ ناکام ہوچکی ہے، ہم مشکل وقت میں یوکرین سے نظریں نہیں چرا سکتے، آج ہم جو فیصلے کریں گے وہ آنے والی دہائیوں کیلئے ہوں گے، مجھے یوکرین میں لوگوں کو درپیش چیلنجز کا علم ہے۔