اتوار، 13-اکتوبر،2024
اتوار 1446/04/10هـ (13-10-2024م)

مقبول خبریں

مخصوص نشستوں کا کیس؛ تفصیلی فیصلہ جاری

23 ستمبر, 2024 12:53

سپریم کورٹ کے اکثریتی ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

جی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 70 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا جس میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا۔

سپریم کورٹ کے 8 ججز میں سے 2 ججز کے اختلافی نوٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان نے 12 جولائی کے اکثریتی فیصلے کو آئین سے متصادم قرار دیا۔

مزید پڑھیں: یروشلم پوسٹ نے عمران خان کو اسرائیلی حمایتی قرار دیدیا

70 صفحات پر دیتے ہوئے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا فیصلہ آئین سے متصادم ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن میں بڑا اسٹیک عوام کا ہوتا ہے، ابتدائی تنازع بنیادی طور پر دیگر سول تنازعات سے مختلف ہوتا ہے۔ یہ سمجھنے کی بہت کوشش کی اتنے آزاد امیدوار کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں؟ اس سوال کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے یکم مارچ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے۔ الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا فیصلہ آئین سے متصادم ہے، الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے امیدواروں کو نوٹیفائی کرے۔

یاد رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس امین الدین خان کا اختلافی نوٹ پڑھ کر افسوس ہوا کہ دو معزز ججز نے کہا 12 جولائی کا اکثریتی فیصلہ آئین کے مطابق نہیں، دو ججز نے الیکشن کمیشن کو 8 اکثریتی ججز کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کی آبزرویشن دی۔

دو ججز نے جس انداز میں اکثریتی فیصلے پر اختلاف کا اظہار کیا وہ مناسب نہیں، ساتھی ججز بارے اس طرح رائے دینا سپریم کورٹ کی ساکھ کو متاثر کرنے کے مترادف ہے، قانونی معاملات پر ہر جج اپنی رائے دینے کا حق رکھتا ہے، جس انداز میں دو ججز نے اکثریتی فیصلے کو غلط کہا یہ نظام انصاف میں خلل ڈالنے کے مترادف ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top