مقبول خبریں
زمین کو دوسرا چاند مل گیا
اس مہینے کے آخر میں زمین کو عارضی طور پر دوسرا چاند ملنے والا ہے، اگرچہ یہ کہنا یا لکھنا بہت عجیب و غریب لگتا ہے مگر یہ سچ ہے۔
ایک چھوٹا چاند رواں ماہ کے آخر سے لیکر 25 نومبر تک زمین کے گرد چکر لگائے گا۔
رپورٹ میں فدعویٰ کیا گیا ہے کہ چار ارب سالوں سے ہمارا واحدچاند اکیلے باقاعدگی سے زمین کے گرد چکر لگا رہا ہے لیکن اگلے ہفتے سے بلآخر اسے ایک دوست مل جائے گا،
‘2024 پی ٹی 5’ نامی یہ سیارچہ چاند کے ساتھ زمین کے گرد روزانہ چکر لگائے گا لیکن یہ چکر محدود ہوں گے، عام زبان میں سیارچہ مستقل چاند کی طرح زمین کے گرد نہیں گھومے گا۔
پروفیسر کارلوس ڈی لا فونٹے مارکوس نے ایک بیان میں کہا کہ جو سیارچہ زمین کے گرد چکر لگائے گا اس کا تعلق دراصل خلا میں ارجنا سیارچے کی بیلٹ سے ہے، یہ خلائی چٹانوں سے بنی ایک ثانوی سیارچہ بیلٹ ہے جو سورج سے تقریبا 93 ملین میل [150 ملین کلومیٹر] کے اوسط فاصلے پر زمین کے مدار سے بہت ملتی جلتی ہے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ مارکوس اور ان کے سائنسدانوں کا گروپ اس سیارچے کا مطالعہ کر رہا ہے۔
مختلف خلائی چٹانوں کا مجموعہ ارجن سیارچہ بیلٹ زمین کے قریب ایک مدار کا اشتراک کرتا ہے۔
ٹیم کے مطابق توقع ہے کہ یہ چھوٹا سیارچہ جنوری میں دوبارہ زمین کے مدار میں واپس آجائے گا۔
‘2024 پی ٹی 5’ زمین سے صرف 2.8 ملین میل دور ہوگا۔ اگرچہ یہ جگہ کے لحاظ سے بہت دور لگ سکتا ہے لیکن یہ واقعی کافی قریب ہے۔ یہ 2200 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کے گرد چکر لگائے گا۔
اسی تناظر میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن زمین کے گرد 17,500 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گردش کر رہا ہے۔
کیا ہم اس سیارچے کو دیکھ سکتے ہیں؟
محققین کا کہنا ہے کہ یہ افسوس کے ساتھ ہم اس چھوٹے چاند یا سیارچے کو واضح طور پر یا عام دوربین استعمال کرنے کے باوجود بھی نہیں دیکھ سکتے۔