مقبول خبریں
یحییٰ سنوار کیلئے محفوظ راستہ دینے کی پیشکش؛ حماس کا بیان آگیا
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ایک ذمہ دار کا کہنا ہے کہ یحییٰ سنوار کیلئے محفوظ راستہ دینے کی کوئی اسرائیلی تجویز پیش نہیں ہوئی۔
العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غیر معقول بات ناقبل قبول ہے، یہ تجویز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کے سیاسی دیوالیے پن کی دلیل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے غزہ سمجھوتے کے حوالے سے کوئی نئی تجویز پیش نہیں کی اور کہا کہ تل ابیب حکومت عمر قید کے سزا یافتہ 65 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کر چکی ہے۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو کا غزہ کی پٹی کا اسرائیل سے الحاق کرنے کا منصوبہ بےنقاب
حماس عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلاڈیلفی راہ داری کا معاملہ مذاکرات کو طول دینے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی حکومت کے مقرر کردہ مذاکرات کار گال ہیرش نے بلومبرگ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا کرتی ہے تو بدلے میں اسرائیل حماس کے سربراہ یحیٰی السنوار کو غزہ سے نکلنے کا محفوظ راستہ دینے کی ممکنہ پیشکش کی تھی۔
مزید پڑھیں: یرغمالیوں کی رہائی؛ یحیٰی سنوار کو اسرائیل کی بڑی پیشکش
یرغمال اور لا پتا افراد سے متعلق اسرائیلی رابطہ کار گال ہیرش نے کہا کہ اگر بقیہ تمام 101 یرغمالی واپس لوٹ آئے تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم یحیٰی السنوار اور انکے ساتھ شامل ہونے والوں کو محفوظ گزر گاہ دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل الزام عائد کرتا ہے کہ یحیٰی السنوار 7 اکتوبر حملے کے وہ ماسٹر مائنڈ تھے جس میں اسرائیلیوں کی ہلاکت ہوئی جبکہ بعدازاں ابتک اسرائیل نے 41 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کردیے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔