ہفتہ، 9-نومبر،2024
جمعہ 1446/05/06هـ (08-11-2024م)

روایتی سولر پینلز کے مقابلے میں نئی جدید ٹیکنالوجی متعارف

04 ستمبر, 2024 15:17

برطانوی سائنسدانوں نے روایتی سولر پینلز کے مقابلے میں جدید سولر فوٹو والٹک (پی وی) ٹیکنالوجی متعارف کرا دی۔

برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے مطابق بہت زیادہ پتلے میٹریل کے ذریعے یہ پیشرفت کی گئی ہے اور یہ روایتی پینلز کے مقابلے میں بہت زیادہ مؤثر ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ابھی چھتوں پر لگائے جانے والے سولر پینلز زیادہ توانائی جمع نہیں کر پاتے جبکہ مہنگے بھی ہوتے ہیں مگر ان جدید سولر فوٹو والٹک ٹیکنالوجی سے شمسی توانائی کے حصول میں ڈرامائی تبدیلی آئے گی۔

سائنسدانوں کے مطابق بہت زیادہ پتلے ہونے کے ساتھ ساتھ یہ میٹریل لچکدار بھی ہے جس سے اسے روزمرہ کی متعدد اشیا کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:شہریوں کیلئے مفت سولر پینلز لگانے کی منظوری مل گئی

انہوں نے بتایا کہ ہم نے ثابت کیا کہ یہ میٹریل سیلیکون سے زیادہ بہتر کام کرتا ہے۔ یہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ ہم اس کے ذریعے سیلیکون پر مبنی پینلز کے بغیر بہت زیادہ شمسی توانائی حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے شمسی توانائی اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھنے والے میٹریل کو تیار کیا ہے جو کہ سستا ہونے کے ساتھ ساتھ زیادہ مؤثر ہے اور ہر جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

محققین کے مطابق روشنی جذب کرنے والی متعدد تہوں پر مبنی یہ نیا میٹریل روایتی سولر پینلز کے مقابلے میں اب تک 27 فیصد زیادہ مؤثر ثابت ہوا ہے، جو بظاہر بہت زیادہ نہیں مگر یہ سنگل لیئر فوٹو والٹک سے حاصل ہونے والی توانائی کی حد کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ فوٹو والٹک ڈیوائسز کی افادیت 45 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ محققین نے بتایا کہ یہ میٹریل بہت زیادہ پتلا اور لچکدار ہے تو اسے عمارات اور اور سڑکوں سے لے کر بیک بیگ یا موبائل فونز تک پر لگایا جا ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ ابتدائی کامیابی تو محض آغاز ہے، 5 سال کے تجربات کے دوران اس نئے میٹریل کی افادیت 6 فیصد سے بڑھ کر 27 فیصد ہوگئی۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top